پیکر ہے انسان نہیں ہے
پیکر ہے انسان نہیں ہے
پتھر ہے بھگوان نہیں ہے
وحشت کا سایہ ہے لپٹا
سر پر اب قرآن نہیں ہے
ایماں کا بھی حال نہ پوچھو
وہ دل کا مہمان نہیں ہے
سجدہ جس پر کریں جبینیں
کمتر وہ استھان نہیں ہے
آئے یہاں اور بس نہ پائے
ایسا ہندوستان نہیں ہے
سب پر بھاری ایک قلندر
جو میر و سلطان نہیں ہے
راگؔ یہ اپنا دل ہے روشن
یہ جلتا شمشان نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.