پیروں میں کئی زخم ہیں چہرے پہ تھکن ہے
پیروں میں کئی زخم ہیں چہرے پہ تھکن ہے
مزدور کے ماتھے پہ پسینہ نہ شکن ہے
موسم ہے بہاروں کا عجب سی یہ گھٹن ہے
زخمی مرے گلزار کے ہر پھول کا تن ہے
اللہ کی قسم ہم ہیں محبت کے پجاری
سجدے بھی ہمارے ہیں ہمارا ہی بھجن ہے
مر کر بھی مری روح سے آئے گی یہ آواز
یہ میرا وطن میرا وطن میرا وطن ہے
کرتے ہی نہیں لوگ بزرگوں سے کوئی بات
کہتے ہیں پرانے کہاں سکوں کا چلن ہے
رہ جائے گی رکھی ہوئی دنیا کی تمنا
ارشدؔ تری قسمت میں اگر تیرا وطن ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.