پیسے ہوتے تو تجھے لے کے کھلونے دیتا
پیسے ہوتے تو تجھے لے کے کھلونے دیتا
ورنہ کیا میں میرے بچے تجھے رونے دیتا
ہونٹ پر رکھتا ہے انگشت شہادت ایسے
بات میری وہ مکمل نہیں ہونے دیتا
ہے تو مفلس وہ مگر اپنی دوائی سے کبھی
خرچ احباب کے پیسے نہیں ہونے دیتا
ایسا کرنے کی بھی بخشی نہ اجازت اس نے
کم سے کم درد تو شعروں میں سمونے دیتا
میرے بیٹے کوئی چارہ ہی نہیں تھا ورنہ
اپنے حصے کے تجھے بوجھ نہ ڈھونے دیتا
دکھ بھی دیتا ہے تو دیتا ہے قیامت کے مجھے
اور مری آنکھ بھی گیلی نہیں ہونے دیتا
بیٹیوں کا کبھی گھر بار نہ اجڑے غزنیؔ
یہ وہ دکھ ہے جو نہیں باپ کو سونے دیتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.