پکڑی کسی سے جاوے نسیم اور صبا بندھے
پکڑی کسی سے جاوے نسیم اور صبا بندھے
مولیٰ کرے کچھ اپنی بھی اب تو ہوا بندھے
عاشق کو بوغ بند میں باندھا ہے اس نے یوں
تا ہو کے دست بقچہ میں جیسے قبا بندھے
یوں دود آہ کا مری گنبد بندھا ہے یاں
چھت جیسے ابر تیرہ کی تحت السما بندھے
ٹک عالم اے جنوں تو دکھا وہ کہ جس سے صاف
لاہوت کا سماں مری آنکھوں میں آ بندھے
سرما گھلا کے آنکھوں میں نکلا نہ کیجئے
ایسا نہ ہو کہ آپ پہ کچھ توتیا بندھے
قدرت خدا کے دیکھو کہ چوری تو ہم کریں
اور الٹے دست گیر ہو دزد حنا بندھے
الجھیڑے میں پھنسے تھے تری زلف کے سو وہ
الٹے ٹنگے اسیر ہوئے بارہا بندھے
انشاؔ صد آفریں ترے ذہن سلیم کو
مضموں زیادہ اس سے بھلا اور کیا بندھے
- Kulliyat-e-inshaallah khan insha
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.