Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پکڑی نہ تھی کتاب کہ استاد ہو گئے

حسنین عاقب

پکڑی نہ تھی کتاب کہ استاد ہو گئے

حسنین عاقب

MORE BYحسنین عاقب

    پکڑی نہ تھی کتاب کہ استاد ہو گئے

    ہاتھ آ گئی غلیل تو صیاد ہو گئے

    لے ہم نے کھول دی ہیں یہ آنکھیں شعور کی

    لے ہم ترے فریب سے آزاد ہو گئے

    تو نے اے زندگی جو سکھائے ہمیں سبق

    آسانی سے ہمیں وہ سبق یاد ہو گئے

    دنیا سے ڈر گئے جو وہ دنیا میں گم ہوئے

    کرتے رہے جو عشق وہ فرہاد ہو گئے

    یادیں تری ہمیں لیے پہنچی تھیں جس جگہ

    ہم پھر اسی جزیرے پہ آباد ہو گئے

    مصلوب ہو گئے جنہیں مطلب تھا عشق سے

    دولت کی تھی طلب جنہیں شداد ہو گئے

    یعنی کہ عشق چھوڑ کے سب کچھ کیا گیا

    کیا کیا طریقے عشق کے ایجاد ہو گئے

    تعمیر یوں ہوئے تھے کہ حیران تھے محل

    اجڑے بھی یوں کہ صورت بغداد ہو گئے

    تم کو بھلا نہ پائے گی تاریخ اب کبھی

    عاقبؔ تم اب حوالہ بنیاد ہو گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے