Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پل دو پل کو ابھرا ہی تھا ڈوب گیا

سیما فریدی

پل دو پل کو ابھرا ہی تھا ڈوب گیا

سیما فریدی

MORE BYسیما فریدی

    پل دو پل کو ابھرا ہی تھا ڈوب گیا

    شور شرابے میں سناٹا ڈوب گیا

    چنچل ارمانوں کا دریا ڈوب گیا

    ریگ زار میں دل کے کیا کیا ڈوب گیا

    عشق دوستی عزم وفا اور سچائی

    مجبوری میں ہر اک جذبہ ڈوب گیا

    ساحل پر تو اس کے لاکھوں ساتھی تھے

    جب ڈوبا وہ شخص اکیلا ڈوب گیا

    دور افق کے پار طلسمی وادی میں

    وہ دیکھو اک اور ستارا ڈوب گیا

    خوشحالی کی دھوپ میں سنگ سنگ رہا میرے

    ظلمت میں وہ میرا سایہ ڈوب گیا

    آنکھیں تھیں یا وہ مدرا کا ساگر تھیں

    کیا کرتا پردیسی پیاسا ڈوب گیا

    کار خیر میں دھن کو لٹایا سیماؔ نے

    کس نے کہا اس کا سرمایہ ڈوب گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے