پل میں یاری کر لیتے ہو
پل میں یاری کر لیتے ہو
باتیں اچھی کر لیتے ہو
کہے بنا میں رہ نہیں پاؤں
قابو دل بھی کر لیتے ہو
جس کے ساتھ بھی جاؤ اسی کو
پرچھائیں سی کر لیتے ہو
چنتے ہو تم مشکل مقصد
اور حاصل بھی کر لیتے ہو
دل میں کیا ہے پتہ ہے تم کو
تم ان دیکھی کر لیتے ہو
ہم سے کھل کر ایسی باتیں
بس اک تم ہی کر لیتے ہو
تم سے دور رہیں ہم بے شک
تم طے دوری کر لیتے ہو
بے صبری بھی دیکھ چکے ہیں
انتظار بھی کر لیتے ہو
ہمیں بھلا بھی دیتے ہو تم
لیکن یاد بھی کر لیتے ہو
جب اس درجہ بیتابی ہے
کیسے تسلی کر لیتے ہو
کبھی کبھار تو باتیں انجمؔ
بنا بات بھی کر لیتے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.