پلٹ جانے کا خطرہ ہو اگر بالکل کنارے ہی
پلٹ جانے کا خطرہ ہو اگر بالکل کنارے ہی
شکستہ ناؤ پھر دریا میں کوئی کیوں اتارے ہی
وگرنہ فیصلہ منصف ہمارے حق میں جائے گا
ہمارا فیصلہ کرنا بنا سوچے وچارے ہی
جسے کہتے ہیں سب دنیا یہ وہ بازار ہے جس میں
محبت ڈھونڈھنے والے پھریں گے مارے مارے ہی
اب اکثر نفرتوں کی آگ ہی اٹھتی ہے دھرتی سے
اب اکثر آسماں سے بھی برستے ہیں شرارے ہی
ضرورت لب کشائی کی نہیں کچھ خاص ہے اس میں
محبت میں زیادہ کام آتے ہیں اشارے ہی
دعا جب خاص کوئی مانگنی ہوگی ہمیں اس وقت
گریں گے بال پلکوں سے نہ ٹوٹیں گے ستارے ہی
محبت کی طرح ہم سے سیاست پیش آتی ہے
نہ رکھتی ہے قریب اپنے نہ کرتی ہے کنارے ہی
خوشی کا آسرا ہوگا یہاں مشکل سے پل دو پل
کٹے گی عمر دنیا میں فقط غم کے سہارے ہی
محبت میں نظر تم پر نہیں جائے گی دنیا کی
سبھی الزام رکھے جائیں گے سر پر ہمارے ہی
کہاں سے لائیں گے اتنا بجھانے کے لیے پانی
زمیں پر دکھتے ہیں ہر سو ہمیں جلتے نظارے ہی
محبت بیچنے نکلو فقط اس شرط پر بلونتؔ
لگیں گے ہاتھ اس بیوپار میں کیول خسارے ہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.