Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پلکیں ہیں قافیے تری آنکھیں ردیف ہیں

آفتاب شاہ

پلکیں ہیں قافیے تری آنکھیں ردیف ہیں

آفتاب شاہ

MORE BYآفتاب شاہ

    پلکیں ہیں قافیے تری آنکھیں ردیف ہیں

    ہونٹوں کی نظمیں بحر میں باہم حلیف ہیں

    چلنے میں اک روانی ہے اٹھنا سلیس ہے

    مصرعے بدن کی شاخ پہ وحشی حریف ہیں

    مفرد ہے تیری ذات مرکب کے حسن سے

    دل کی غزل میں ڈوب کے فقرے لطیف ہیں

    شرم و حیا کی مثنوی بندش کا ورد ہے

    کافر ادائیں شعر میں جکڑی نظیف ہیں

    مطلع سا جسم بند ہے ترکیب عشق سے

    ہونٹوں کے خال کونوں پہ روشن کثیف ہیں

    رنگت تری قصیدے کی تشبیب سے جڑی

    قاتل نقوش مدح میں ڈھلتے عفیف ہیں

    علم عروض نے تجھے ایسا کیا کہ اب

    موزوں خیال نثر کے لگتے خفیف ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے