پلکوں کی اوٹ میں وہ چھپا لے گیا مجھے
پلکوں کی اوٹ میں وہ چھپا لے گیا مجھے
یعنی نظر نظر سے بچا لے گیا مجھے
اب اس کو اپنی ہار کہوں یا کہوں میں جیت
روٹھا ہوا تھا میں وہ منا لے گیا مجھے
مدت سے ایک رات بھی اپنی نہیں ہوئی
ہر شام کوئی آیا اٹھا لے گیا مجھے
ہو واپسی اگر تو انہیں راستوں سے ہو
جن راستوں سے پیار ترا لے گیا مجھے
اک جان دار لاش سمجھئے مرا وجود
اب کیا دھرا ہے کوئی چرا لے گیا مجھے
آواگمن کی قید سے کیا چھوٹتا کبھی
بس تیرا پیار تھا جو چھڑا لے گیا مجھے
دھرتی کا یہ سفر مرا جس دن ہوا تمام
جھونکا ہوا کا آیا اڑا لے گیا مجھے
طوفاں کے بعد میں بھی بہت ٹوٹ سا گیا
دریا پھر اپنے رخ پہ بہا لے گیا مجھے
مدت کے بعد نورؔ ہنسی لب پہ آئی ہے
وہ اپنا ہم خیال بنا لے گیا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.