پلکوں پر لہرایا تھا
پلکوں پر لہرایا تھا
جھونکا پہلی ندرا کا
لمحاتی کیفیت کا
نشہ ڈرتا ڈرتا سا
خوش رونق سی سوچوں کا
سودا کوئی سر میں تھا
بیتی رت کا اک جھونکا
پیلا رنگ گلابوں کا
اجلی اجلی کرنوں میں
سایہ شوخ سرابوں کا
نیا نیا سا ایک امکاں
چاروں جانب پھیلا تھا
اک گم صم روداد ملی
جب بھی اندر جھانکا تھا
موسم کی پہچان لیے
منظر منظر روشن تھا
ابھرا ابھرا سا عالم
ڈوبی سی آوازوں کا
دوراہے کی سوچوں میں
رستہ سیدھا سیدھا سا
شاید نئی کہانی میں
قصہ وہی پرانا تھا
تیری یاد کی لذت میں
بھولا سا اک وعدہ تھا
نینوں میں بھر لائے ہیں
منظر لاکھ ثوابوں کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.