Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پلکوں پہ بھلا کب یہ ٹھہرنے کے لئے تھے

نذیر میرٹھی

پلکوں پہ بھلا کب یہ ٹھہرنے کے لئے تھے

نذیر میرٹھی

MORE BYنذیر میرٹھی

    پلکوں پہ بھلا کب یہ ٹھہرنے کے لئے تھے

    موتی مری آنکھوں کے بکھرنے کے لئے تھے

    چمکے نہ کسی طور بھی زندہ رہے جب تک

    ہم خاک میں مل کر ہی نکھرنے کے لئے تھے

    اچھا ہے کہ اب صاف ہی کہہ دیجیے صاحب

    وعدے جو کئے تھے وہ مکرنے کے لئے تھے

    ہم آج تری راہ میں کام آ گئے آخر

    زندہ ہی ترے نام پہ مرنے کے لئے تھے

    اچھا نہیں لگتا تھا ترے ہجر میں جینا

    ہم لوٹ گئے تھے تو بکھرنے کے لئے تھے

    ہم لوگ سزا وار نہ تھے وادئ گل کے

    کانٹوں بھری راہوں سے گزرنے کے لئے تھے

    احباب بھی دشمن نظر آتے ہیں نظیرؔ آج

    چہروں پہ لگے چہرے اترنے کے لئے تھے

    مأخذ :
    • کتاب : Kisht-e-Gul (Pg. 107)
    • Author : Nazeer Merathi
    • مطبع : Edutational Publishing House (2014)
    • اشاعت : 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے