پلکوں پہ انتظار کا موسم سجا لیا
پلکوں پہ انتظار کا موسم سجا لیا
اس سے بچھڑ کے روگ گلے سے لگا لیا
کوئی تو ایسی بات تھی ہم کچھ نہ کر سکے
سارے جہاں میں خود کو تماشہ بنا لیا
اب یہ کسے بتائیں ہمیں کیا خوشی ملی
جس دن ذرا سا بوجھ کسی کا اٹھا لیا
میں عمر بھر نہ جانے بھٹکتا کہاں کہاں
اچھا ہوا جو آپ نے اپنا بنا لیا
کتنے سکوں سے کاٹ دی پرکھوں نے زندگی
جو مل گیا نصیب سے چپ چاپ کھا لیا
احباب کو نہ دیجئے الزام دوستو
ہم نے تو دشمنوں کو بھی اپنا بنا لیا
گزرے ہیں زندگی میں بہت تجربات سے
لیکن اشوکؔ جینے کا انداز پا لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.