پلکوں پہ لرزتے رہے آنسو کی طرح ہم
پلکوں پہ لرزتے رہے آنسو کی طرح ہم
گھر میں ترے مہکا کئے خوشبو کی طرح ہم
سورج کے لئے چھوڑا تھا اس نے ہمیں پھر بھی
راتوں کو ستاتے رہے جگنو کی طرح ہم
آتے رہے جاتے رہے کشتی کے مسافر
پیروں سے لپٹتے رہے بالو کی طرح ہم
ریکھا ہے کھنچی اور نہ ہے سیتا کوئی گھر میں
اس شہر میں کیوں پھرتے ہیں سادھو کی طرح ہم
غیروں سے زیادہ ہمیں اپنوں نے ستایا
اس ملک میں زندہ رہے اردو کی طرح ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.