Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پلکوں پہ رکا قطرۂ‌ مضطر کی طرح ہوں

یٰسین افضال

پلکوں پہ رکا قطرۂ‌ مضطر کی طرح ہوں

یٰسین افضال

MORE BYیٰسین افضال

    پلکوں پہ رکا قطرۂ‌ مضطر کی طرح ہوں

    باہر سے بھی بے چین میں اندر کی طرح ہوں

    باہر سے مرے جسم کی دیوار کھڑی ہے

    اندر سے میں اک ٹوٹے ہوئے گھر کی طرح ہوں

    نظروں سے گرا دو کہ مجھے دیوتا مانو

    پتھر کے تراشے ہوئے پیکر کی طرح ہوں

    چھائی ہیں مرے سر پہ سیہ پوش گھٹائیں

    میں صبح میں بھی شام کے منظر کی طرح ہوں

    اندر کی چٹانوں سے نہ ٹکرا کے بکھر جاؤں

    میں بپھرا ہوا خود پہ سمندر کی طرح ہوں

    تم جلوہ نما ہو تو کھلی ہیں مری آنکھیں

    آ لپٹو بدن سے تو میں چادر کی طرح ہوں

    رہتا ہے کہیں جسم بھٹکتی ہے کہیں روح

    گھر میں ہوں مگر آج میں بے گھر کی طرح ہوں

    اقدار کی اٹھتی ہوئی دیوار میں چن لو

    رستے میں پڑا میں کسی پتھر کی طرح ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : Pani Patthar (Pg. 88)
    • Author : Yasiin Afzaal
    • مطبع : Maktaba Fikr-e-Nav (1986)
    • اشاعت : 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے