Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پلکوں سے اپنے بھولے ہوئے خواب باندھ لیں

ولی عالم شاہین

پلکوں سے اپنے بھولے ہوئے خواب باندھ لیں

ولی عالم شاہین

MORE BYولی عالم شاہین

    پلکوں سے اپنے بھولے ہوئے خواب باندھ لیں

    جب ٹھان لی سفر کی تو اسباب باندھ لیں

    ساحل پہ کوئی غول نہ اس پر جھپٹ پڑے

    ڈھونڈا ہے جو خزینہ تہہ آب باندھ لیں

    اس آخری نظارے کو گر اپنا بس چلے

    ہر شے کی دوڑ سے دل بے تاب باندھ لیں

    جینا تو ہے ضرور مگر اپنے ارد گرد

    کیوں اک حصار گنبد و محراب باندھ لیں

    یوں ہو کہ آرزو نہ ابھر پائے پھر کبھی

    دل کے لہو سے رشتۂ گرداب باندھ لیں

    شانے سے اب سرکنے لگی ہے صلیب غم

    رک کر ذرا بکھرتے ہوئے خواب باندھ لیں

    منہا کچھ ایسے اپنی ہی تحریر سے ہوئے

    جو بچ رہا ہے اب وہی اسباب باندھ لیں

    شاہینؔ اس کی نذر کریں گے خراج دل

    شیرازۂ جنوں میں نیا باب باندھ لیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے