پنکھ ہی کافی نہیں پرواز کو
پنکھ ہی کافی نہیں پرواز کو
توڑنا ہوگا قفس بھی باز کو
سچ کہو تو کاٹ دیتے ہیں زباں
حوصلہ بھی چاہیئے آواز کو
تالیاں جھوٹی بجیں تو کیا مزہ
ہو ہنر تو ہی بجاؤ ساز کو
تم بھروسہ اور دل مت توڑنا
راز رکھو تم سبھی کے راز کو
جو ملا ہم کو اسی میں خوش رہیں
دور رکھیں خود سے حرص و آز کو
اتفاقاً عشق ان سے ہو گیا
کیسے سمجھائیں دل ناساز کو
پڑھ کے غالبؔ میرؔ کی غزلیں امتؔ
شاعری کے تو سمجھ انداز کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.