پنکھ کتر کر مجھ کو دلبر پھینک دیا
پنکھ کتر کر مجھ کو دلبر پھینک دیا
عنبر سے دھرتی پہ لا کر پھینک دیا
میں تو تھا آباد نشیمن پر تم نے
زیست کو میری کر کے بنجر پھینک دیا
اپنے آپ کو روشن کر کے پھر اس نے
تیلی سا مجھ کو سلگا کر پھینک دیا
جھولی پھیلائی پھولوں کی خواہش میں
میری سمت اٹھا کر پتھر پھینک دیا
پہلے پیار جتایا مجھ پر خوب اس نے
پھر ظالم نے مجھ پر خنجر پھینک دیا
آپ کی عزت کی خاطر دیکھو ہم نے
اپنے سر کا تاج زمیں پر پھینک دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.