Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پنکھڑی لب ہیں تو عارض ہیں گل تر کی طرح

طرب صدیقی

پنکھڑی لب ہیں تو عارض ہیں گل تر کی طرح

طرب صدیقی

MORE BYطرب صدیقی

    پنکھڑی لب ہیں تو عارض ہیں گل تر کی طرح

    مست آنکھیں ہیں چھلکتے ہوئے ساغر کی طرح

    چاندنی صحن‌ چمن موج ہوا کیف بہار

    تو نہیں ہے تو ہر اک شے ہے ستم گر کی طرح

    اشک غم کو مرے دیکھے نہ حقارت سے کوئی

    قطرہ قطرہ ہے حقیقت میں سمندر کی طرح

    کیا مٹائے گا کوئی صفحۂ ہستی سے ہمیں

    ہم زمانے میں نہیں حرف مکرر کی طرح

    دیکھ کر آج کی تہذیب کو مائل بہ زوال

    فکر خاموش ہے سنجیدہ سخنور کی طرح

    تیرہ بختی ہے یہ اپنی کہ زمانے کا کرم

    اپنے ہی گھر میں جو ہم رہتے ہیں بے گھر کی طرح

    کون بتلائے کسے راہ روی کے آداب

    اب تو رہزن بھی نظر آتے ہیں رہبر کی طرح

    ہو گئی وہ بھی کسی شوخ کی زلفوں کی اسیر

    نکہت گل ہے پریشاں دل مضطر کی طرح

    سجدۂ شکر خدا ہم سے ادا کیا ہو طربؔ

    دل تو دیوانۂ اصنام ہے آزر کی طرح

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے