پر جبریل بھی جس راہ میں جل جاتے ہیں
پر جبریل بھی جس راہ میں جل جاتے ہیں
ہم وہاں سے بھی بہت دور نکل جاتے ہیں
محفل دل کو ہے مانگے کے اجالے سے گریز
دیپ داغوں کے سر شام ہی جل جاتے ہیں
صاف اڑ جاتا ہے خاصان خرابات کا رنگ
ہم وہ مے خوار ہیں پی پی کے سنبھل جاتے ہیں
اک حقیقت ہی حقیقت ہے ازل ہو کہ ابد
ویسے افسانوں کے عنوان بدل جاتے ہیں
دیکھیے نقش کف پائے وفا کا اعجاز
راستے دودھ کے مانند ابل جاتے ہیں
زندگی اصل میں تعمیر محبت ہے حیاتؔ
دے کے ہم دہر کو پیغام عمل جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.