Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرائی نیند میں سونے کا تجربہ کر کے

علی زریون

پرائی نیند میں سونے کا تجربہ کر کے

علی زریون

MORE BYعلی زریون

    پرائی نیند میں سونے کا تجربہ کر کے

    میں خوش نہیں ہوں تجھے خود میں مبتلا کر کے

    اصولی طور پہ مر جانا چاہیے تھا مگر

    مجھے سکون ملا ہے تجھے جدا کر کے

    یہ کیوں کہا کہ تجھے مجھ سے پیار ہو جائے

    تڑپ اٹھا ہوں ترے حق میں بد دعا کر کے

    میں چاہتا ہوں خریدار پر یہ کھل جائے

    نیا نہیں ہوں رکھا ہوں یہاں نیا کر کے

    میں جوتیوں میں بھی بیٹھا ہوں پورے مان کے ساتھ

    کسی نے مجھ کو بلایا ہے التجا کر کے

    بشر سمجھ کے کیا تھا نا یوں نظر انداز

    لے میں بھی چھوڑ رہا ہوں تجھے خدا کر کے

    تو پھر وہ روتے ہوئے منتیں بھی مانتے ہیں

    جو انتہا نہیں کرتے ہیں ابتدا کر کے

    بدل چکا ہے مرا لمس نفسیات اس کی

    کہ رکھ دیا ہے اسے میں نے ان چھوا کر کے

    منا بھی لوں گا گلے بھی لگاؤں گا میں علیؔ

    ابھی تو دیکھ رہا ہوں اسے خفا کر کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے