پران پریتم پہ وار کر دیکھو
پران پریتم پہ وار کر دیکھو
سر سے گٹھری اتار کر دیکھو
وہ یم ذات ہو کہ رود فرات
کوئی دریا تو پار کر دیکھو
پوس کی اوس سے بدن دھو کر
ماس کو مشک بار کر دیکھو
مشک تھا مو بریدہ ہاتھوں سے
سر کو کاندھوں پہ بار کر دیکھو
سنو جنگل میں پنچھیوں کی صدا
بہتے دریا سے پیار کر دیکھو
اوڑھ کر تن پہ تشنگی کی ردا
من کو موہن کے دوار کر دیکھو
ہو کے مٹی مٹو سجن کے لئے
مر کے مرقد نکھار کر دیکھو
اترو بچپن کے نردباں سے پھر
بن میں چڑیوں کو مار کر دیکھو
کربلا کے جری جیالے لوگ
خود کو ان میں شمار کر دیکھو
معرفت کیا ہے جان جاؤ گے
اس پہ تن من نثار کر دیکھو
لب پہ آواز حق رہے قائم
جنگ جیتو کہ ہار کر دیکھو
قیاس بن باس سب سپھل ہوں گے
سادہ کو سدھ سنگھار کر دیکھو
مانگو شبیر کی شناسائی
غم پہ مت انحصار کر دیکھو
- کتاب : Ban Baas (Pg. 93)
- Author : Naasir Shahzaad
- مطبع : Alhamd Publications (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.