Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرایا لگ رہا تھا جو وہی اپنا نکل آیا

بھارت بھوشن پنت

پرایا لگ رہا تھا جو وہی اپنا نکل آیا

بھارت بھوشن پنت

MORE BYبھارت بھوشن پنت

    پرایا لگ رہا تھا جو وہی اپنا نکل آیا

    مرا اک اجنبی سے دور کا رشتہ نکل آیا

    ابھی تک تو تری یادیں مری میراث تھیں لیکن

    تصور میں کہاں سے اک نیا چہرہ نکل آیا

    وہ دریا ہے یہ کہنے میں مجھے اب شرم آتی ہے

    مجھے سیراب کیا کرتا وہ خود پیاسا نکل آیا

    اسی امید پر سب اشک میں نے صرف کر ڈالے

    اگر ان موتیوں میں ایک بھی سچا نکل آیا

    وہ میری زندگی بھر کی کمائی ہی سہی لیکن

    میں کیا کرتا وہی سکہ اگر کھوٹا نکل آیا

    مجھے اس بزم میں یاد آ گئیں تنہائیاں اپنی

    میں سب کو چھوڑ کے اس بزم سے تنہا نکل آیا

    مجھے چاروں طرف سے منزلوں نے گھیر رکھا تھا

    یہاں سے بھی نکلنے کا مگر رستہ نکل آیا

    اندھیرا تھا تو یہ سارے شجر کتنے اکیلے تھے

    کھلی جو دھوپ تو ہر پیڑ سے سایہ نکل آیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے