Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پردۂ ظلمت شب میں جو سحر دیکھتے ہیں

رہبر تابانی دریاآبادی

پردۂ ظلمت شب میں جو سحر دیکھتے ہیں

رہبر تابانی دریاآبادی

MORE BYرہبر تابانی دریاآبادی

    پردۂ ظلمت شب میں جو سحر دیکھتے ہیں

    دیدہ ور ہیں وہ پس حد نظر دیکھتے ہیں

    تیرے آنے کی خبر گرم ہوئی ہے جب سے

    ہم شب و روز تری راہ گزر دیکھتے ہیں

    دل بھی دل ساز کی مانند انا پرور ہے

    آئنے پر اثر آئینہ گر دیکھتے ہیں

    لگ گئے مجھ میں بھلا کون سے سرخاب کے پر

    لوگ کیوں مجھ کو بہ انداز دگر دیکھتے ہیں

    وہ تو لوٹ آئے ستاروں کی جبینیں چھو کر

    اور ہم لوگ ابھی بازو و پر دیکھتے ہیں

    جانے کیا ڈھونڈنے لگتی ہیں ہماری آنکھیں

    جب بھی ہم عہد گزشتہ کے کھنڈر دیکھتے ہیں

    نہ قبیلہ نہ تشخص نہ لیاقت نہ سند

    صاحب فکر و نظر فکر و نظر دیکھتے ہیں

    فن ہر اک جبہ و دستار سے بالاتر ہے

    قدرداں برسرःاجلاس ہنر دیکھتے ہیں

    یہ کوئی خواب ہے یا اپنی نگاہوں کا فریب

    کبھی رہبر کو کبھی آپ کا گھر دیکھتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے