پردہ جو روئے یار سے اٹھا برائے نام
پردہ جو روئے یار سے اٹھا برائے نام
دیکھا بھی ہم نے اس کو تو دیکھا برائے نام
اٹھا پہاڑ کاٹ کے دنیا سے کوہ کن
شیریں کا ہو کے رہ گیا شہرا برائے نام
اہل وفا کو آج کوئی پوچھتا نہیں
ہے بھی اگر وفا کا تو چرچا برائے نام
ملتے ہی آنکھ طور پہ غش کھا کے گر پڑے
دیکھا کلیم نے ترا جلوہ برائے نام
دو دن بنے ہوئے نہ ہوئے تھے کہ جل گیا
بلبل نے آشیانے کو برتا برائے نام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.