پردہ پوشی بن گئی زحمت وفا کے باب میں
پردہ پوشی بن گئی زحمت وفا کے باب میں
غم برہنہ ہو گیا ہے جامۂ آداب میں
اب اسے اہل فضیلت سے ہے نسبت اور بس
مست رہتا تھا جو میرے حلقۂ احباب میں
چشمکیں کل سوختہ جانوں میں شب بھر اس پہ تھیں
ہے چمک تم میں سوا یا گوہر نایاب میں
وہ تصور میں سناتا ہے کہانی وصل کی
ہجر کی روداد کہتا ہوں میں اس کے خواب میں
کیا محبت کی شریعت کا خدا کوئی نہیں
دل کے سجدے رائیگاں ہیں درد کی محراب میں
- کتاب : جسم کا برتن سرد پڑا ہے (Pg. 52)
- Author : امیر حمزہ ثاقب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.