Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پردے میں ہر آواز کے شامل تو وہی ہے

ناصر کاظمی

پردے میں ہر آواز کے شامل تو وہی ہے

ناصر کاظمی

MORE BYناصر کاظمی

    دلچسپ معلومات

    (1956 ء)

    پردے میں ہر آواز کے شامل تو وہی ہے

    ہم لاکھ بدل جائیں مگر دل تو وہی ہے

    موضوع سخن ہے وہی افسانۂ شیریں

    محفل ہو کوئی رونق محفل تو وہی ہے

    محسوس جو ہوتا ہے دکھائی نہیں دیتا

    دل اور نظر میں حد فاضل تو وہی ہے

    ہر چند ترے لطف سے محروم نہیں ہم

    لیکن دل بیتاب کی مشکل تو وہی ہے

    گرداب سے نکلے بھی تو جائیں گے کہاں ہم

    ڈوبی تھی جہاں ناؤ یہ ساحل تو وہی ہے

    لٹ جاتے ہیں دن کو بھی جہاں قافلے والے

    ہشیار مسافر کہ یہ منزل تو وہی ہے

    وہ رنگ وہ آواز وہ سج اور وہ صورت

    سچ کہتے ہو تم پیار کے قابل تو وہی ہے

    صد شکر کہ اس حال میں جیتے تو ہیں ناصرؔ

    حاصل نہ سہی کاوش حاصل تو وہی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے