Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پردے مری نگاہ کے بھی درمیاں نہ تھے

اشرف رفیع

پردے مری نگاہ کے بھی درمیاں نہ تھے

اشرف رفیع

MORE BYاشرف رفیع

    پردے مری نگاہ کے بھی درمیاں نہ تھے

    کیا کہیے ان کے جلوے کہاں تھے کہاں نہ تھے

    جس راستے سے لے گئی تھی مجھ کو بے خودی

    اس راہ میں کسی کے قدم کے نشاں نہ تھے

    راز آشنا ہے میری نظر یا پھر آئنہ

    ورنہ وہ اپنے حسن کے خود رازداں نہ تھے

    کچھ بے صدا سے لفظ نظر کہہ گئی ضرور

    مانا لب خموش رہین بیاں نہ تھے

    آئے تو یوں کہ جیسے ہمیشہ تھے مہرباں

    بھولے تو یوں کہ جیسے کبھی مہرباں نہ تھے

    اشرفؔ فریب زیست ہے کب امتحاں سے کم

    اس کے سوا تو اور یہاں امتحاں نہ تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے