Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پریشاں ہے ستم گر حوصلہ گم ہو گیا ہے

رفیع سرسوی

پریشاں ہے ستم گر حوصلہ گم ہو گیا ہے

رفیع سرسوی

MORE BYرفیع سرسوی

    پریشاں ہے ستم گر حوصلہ گم ہو گیا ہے

    گلوں میں خنجر دست جفا گم ہو گیا ہے

    نہاں ہے ایک نقطے میں نظام زندگانی

    وجود حرف تو ہے ترجمہ گم ہو گیا ہے

    چلے آؤ ہماری خوشبوؤں کے راستے پر

    اگر شہر محبت کا پتہ گم ہو گیا ہے

    ضمانت میں کسی کی دے دیا ہے مطمئن ہیں

    جہاز آرزو اڑتا ہوا گم ہو گیا ہے

    اندھیرا ہو گیا تھا صحن سجدہ میں ہمارے

    جبیں سے نیر خاک شفا گم ہو گیا ہے

    قصیدے حسن یوسف کے جو اب تک پڑھ رہا تھا

    جمال اشک میں وہ آئنہ گم ہو گیا ہے

    نگاہ چشم عرفان و شعور آگہی دے

    یہاں ہم عقل والوں کا خدا گم ہو گیا ہے

    تمہاری سرحد امکان چھونے کو گیا تھا

    ہمارا طائر فکر رسا گم ہو گیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے