پریشاں ہو کے اپنی زندگی سے
پریشاں ہو کے اپنی زندگی سے
کنارا کر لیا تھا ہر کسی سے
ہمیشہ در گزر کرتے رہیں کیا
تمہاری بے رخی کو ہم خوشی سے
دکھا کر دل ہمارا کیا ملے گا
بتاؤ پوچھتی ہوں عاجزی سے
مراسم اور گہرے ہو گئے ہیں
سنا ہے آپ کے اک اجنبی سے
کہاں ہے اور کیسا ہے ابھی وہ
نگاہیں پوچھتی ہیں ہر کسی سے
سمندر مات کھاتا جا رہا ہے
ہمارے ضبط سے دریا دلی سے
کوئی کیوں نورؔ سے آ کر ملے گا
بہت بیزار ہیں سب روشنی سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.