پریشاں ہوں میں اس بھائی کے مارے
پریشاں ہوں میں اس بھائی کے مارے
کہ جو پاگل ہے ہرجائی کے مارے
زمانے نے بدل ڈالی روایت
پڑے ہیں دھوپ میں بھائی کے مارے
بچھڑتے جب کسی کو دیکھتا ہوں
تڑپ اٹھتا ہوں ماں جائی کے مارے
مجھے اپنا خلیفہ مانتے ہیں
صف اول کی تنہائی کے مارے
بتا تو دیں اسے اوقات اس کی
مگر ہم چپ ہیں دانائی کے مارے
وہاں کیونکر نہ فاقے ہوں مقدر
جہاں گونگے ہوں مہنگائی کے مارے
رہا یوںہی تو کل ممکن ہے طاہرؔ
طمانچے جھوٹ سچائی کے مارے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.