پریشاں ہوں ترا چہرہ بھلایا بھی نہیں جاتا
پریشاں ہوں ترا چہرہ بھلایا بھی نہیں جاتا
کسی سے حال دل اپنا سنایا بھی نہیں جاتا
وہ آ جائے تو یہ بھی کہہ نہیں سکتا ٹھہر جاؤ
اگر وہ جا رہا ہو تو بلایا بھی نہیں جاتا
زباں خاموش رہتی ہے پر آنکھیں بول دیتی ہیں
ان آنکھوں سے تو راز دل چھپایا بھی نہیں جاتا
سبھی عمرانؔ کی صورت نہیں ہوتے ہیں دنیا میں
ہر اک انسان کو دل میں بسایا بھی نہیں جاتا
کوئی طاقت مجھے مرنے نہیں دیتی ہے اے ساگرؔ
میں مرنا چاہتا ہوں زہر کھایا بھی نہیں جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.