Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پریشاں کیوں نہ ہو جاؤں کسی پاگل کی صورت

خورشید عنبر پرتاپ گڑھی

پریشاں کیوں نہ ہو جاؤں کسی پاگل کی صورت

خورشید عنبر پرتاپ گڑھی

MORE BYخورشید عنبر پرتاپ گڑھی

    پریشاں کیوں نہ ہو جاؤں کسی پاگل کی صورت

    نظر آتی ہے مجھ کو آنے والے کل کی صورت

    سنا تھا عشق کا رستہ بڑا کانٹوں بھرا ہے

    میں سچ کہتا ہوں مجھ کو تو لگا مخمل کی صورت

    رگ و پے میں نہ جانے کون آ کر بس گیا ہے

    مہکتی ہیں مری تنہائیاں صندل کی صورت

    محبت کا حکومت کا کہ دولت کا نشہ ہو

    بنا دیتا ہے یہ انسان کو پاگل کی صورت

    تعفن کا تو سارا شہر عادی ہو چکا ہے

    مہک کر کیا کریں گے ہم بہت صندل کی صورت

    مرے جوش نمو سے تم ابھی واقف نہیں ہو

    پنپ سکتا ہوں دیواروں سے میں پیپل کی صورت

    میں اپنے ذوق کو بیدار رکھوں کیسے عنبرؔ

    بہت دن ہو گئے دیکھے بھری بوتل کی صورت

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے