Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پری کے آنے کے امکان بنتے جاتے ہیں

اسامہ امیر

پری کے آنے کے امکان بنتے جاتے ہیں

اسامہ امیر

MORE BYاسامہ امیر

    پری کے آنے کے امکان بنتے جاتے ہیں

    یہ دشت سارے گلستان بنتے جاتے ہیں

    عجب ہوس ہے محلے میں تخت جیتنے کی

    یہ لوگ ہیں کہ سلیمان بنتے جاتے ہیں

    میں ان کو دیکھ کے چاہوں کے وہ گلے لگ جائیں

    وہ مجھ کو دیکھ کے انجان بنتے جاتے ہیں

    وہ جتنے سوچ کے مشکل سوال کرتا ہے

    جواب اتنے ہی آسان بنتے جاتے ہیں

    انہیں میں شعر کی صورت کبھی اگل دوں گا

    جو دل میں درد کے طوفان بنتے جاتے ہیں

    عجیب کوزہ گری سے دماغ جڑ گیا ہے

    گلاب سوچ لوں گلدان بنتے جاتے ہیں

    کسی فقیر کے حجرے میں بیٹھنے کے بعد

    جو آدمی ہیں وہ انسان بنتے جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے