پرند چھت پہ بلاتے ہیں بین کرتے ہیں
پرند چھت پہ بلاتے ہیں بین کرتے ہیں
مری بیاض دکھاتے ہیں بین کرتے ہیں
انہیں پتہ ہی نہیں بند کھڑکیوں کی سسک
یہ لوگ رو نہیں پاتے ہیں بین کرتے ہیں
بہار دیکھنے جاتا ہوں باغ میں تو شجر
پرانے زخم گناتے ہیں بین کرتے ہیں
دھواں دھواں ہیں مکاں اور یہ روشنی کے غلام
بجھے چراغ دکھاتے ہیں بین کرتے ہیں
میں کس کو بات بتاؤں کہ سب مرے آگے
کسی کو بات بتاتے ہیں بین کرتے ہیں
جناب من مرے شعروں کا احترام کریں
یہ میرا ہاتھ بٹاتے ہیں بین کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.