پرندہ آئنے سے کیا لڑے گا
پرندہ آئنے سے کیا لڑے گا
فریب ذات میں آ کر مرے گا
محبت بھی بڑی لمبی سڑک ہے
برہنہ پا کوئی کتنا چلے گا
ہمارے جاگنے تک دیکھنا تم
ہمارے خواب کا چرچا رہے گا
ہماری خاک سے دنیا بنی تھی
ہماری راکھ سے اب کیا بنے گا
یہ چنگاری بھڑک اٹھے گی اک دن
میاں یہ عشق ہے ہو کر رہے گا
تجھے دنیا کی عادت پڑ گئی ہے
اکیلا رہ گیا تو کیا کرے گا
میں تیرے ساتھ مر سکتا ہوں لیکن
تو میرے ساتھ کیا زندہ رہے گا
ابھی سے سوچ لو خانہ بدوشو
ہماری راہ میں صحرا پڑے گا
سمندر نے روانی سیکھ لی ہے
مرے دریا تمہارا کیا بنے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.