Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرندہ ایک اڑا تھا جو کل ہواؤں میں

زہیر کنجاہی

پرندہ ایک اڑا تھا جو کل ہواؤں میں

زہیر کنجاہی

MORE BYزہیر کنجاہی

    پرندہ ایک اڑا تھا جو کل ہواؤں میں

    وہ کھو گیا ہے خدا جانے کن فضاؤں میں

    جھلس کے رہ گئی کیوں فصل آرزؤں کی

    بھری ہوئی ہے یہ کیا آگ سی گھٹاؤں میں

    دکھوں کے خار اگائے ہیں تم نے پھولوں میں

    ملیں گے زخم بھی اب ریشمی رداؤں میں

    فلک سے ان کا جواب آئے بھی تو کیا آئے

    بہت سکون ملا آ کے ہم کو گاؤں میں

    غم جہاں ہی کا پرتو نہیں مرے اشعار

    ہے کرب روح بھی شامل مری نواؤں میں

    مرا ہے ذکر جہاں میں ترے حوالے سے

    کبھی تو آ کے مجھے مل وفا کی چھاؤں میں

    کتاب دل میں تھے محفوظ جو ظہیرؔ کبھی

    بکھر گئے ہیں فسانے وہ اب فضاؤں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے