Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرندے آزمائے جا رہے تھے

توصیف تابش

پرندے آزمائے جا رہے تھے

توصیف تابش

MORE BYتوصیف تابش

    پرندے آزمائے جا رہے تھے

    پروں سے گھر بنائے جا رہے تھے

    کسی صحرا سے آتی تھیں صدائیں

    کہیں پیڑوں کے سائے جا رہے تھے

    گھروں سے لوگ ہجرت کر رہے تھے

    چراغوں کو بجھائے جا رہے تھے

    پرانے پیڑ کٹتے جا رہے تھے

    نئے پودے لگائے جا رہے تھے

    کہیں مابعد ہم نے آنکھ کھولی

    ہمیں سپنے دکھائے جا رہے تھے

    محبت نا مکمل رہ گئی تھی

    پرانے خط جلائے جا رہے تھے

    ادھر سورج سروں پر آ رہا تھا

    ادھر جسموں سے سائے جا رہے تھے

    عجب وہ سانحہ تھا چھوڑ کر جب

    سبھی اپنے پرائے جا رہے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے