پرندے دھوپ کبھی بارشوں میں رہتے ہیں
پرندے دھوپ کبھی بارشوں میں رہتے ہیں
سنہرے کل کے لیے ہجرتوں میں رہتے ہیں
مکاں میں دل کے وہ گہرائیوں میں رہتے ہیں
مری نظر مری تنہائیوں میں رہتے ہیں
زباں پہ مہر خموشی نظر نظر میں سوال
وہ سہمے سہمے سے خاموشیوں میں رہتے ہیں
وہ جن کے لہجے میں تھی خوشبوئیں محبت کی
اب ایسے لوگ کہاں بستیوں میں رہتے ہیں
طویل ہو گئی اتنی مرے خطوط کی عمر
نوشتہ لفظ چھپے جھریوں میں رہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.