پرندے گھونسلوں سے کہہ کے یہ باہر نکل آئے
پرندے گھونسلوں سے کہہ کے یہ باہر نکل آئے
ہمیں اڑنے دیا جائے ہمارے پر نکل آئے
سفر میں زندگی کے میں ذرا سا لڑکھڑایا تھا
مجھے ٹھوکر لگانے پھر کئی پتھر نکل آئے
محبت سے کسی نے جب سفر کی مشکلیں پوچھیں
کئی کانٹے ہمارے پاؤں سے باہر نکل آئے
بہت سے راز بھی آئیں گے عالی جاہ پھر باہر
خفا ہو کر حویلی سے اگر نوکر نکل آئے
بظاہر ڈایری کے سارے ہی اوراق سادہ تھے
کیا جب غور ان پر تو کئی منظر نکل آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.