Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرندوں کا شجر کو چھوڑ کر جانا ضروری تھا

ہیما کنڈپال ہیا

پرندوں کا شجر کو چھوڑ کر جانا ضروری تھا

ہیما کنڈپال ہیا

MORE BYہیما کنڈپال ہیا

    پرندوں کا شجر کو چھوڑ کر جانا ضروری تھا

    کہ طائر کو خزاں کا خوف بھی کھانا ضروری تھا

    کہانی میں سناتی روز اک اس کو رہائی کی

    قفس میں قید دل کو خواب دکھلانا ضروری تھا

    جو ہوتی عطر میں تو بس ہی جاتی جسم میں تیرے

    میں تھی تلسی مرا آنگن کو مہکانا ضروری تھا

    ہزاروں حسرتیں ہیں خواہشیں ہیں قید جب دل میں

    مجھے پا کر ترا ان کو بھی تو پانا ضروری تھا

    کیا بوتل میں دل کو قید پھر پھینکا سمندر میں

    مرے سینہ سے دل کا دور ہو جانا ضروری تھا

    بتا کر دودھ جب پانی دیا تھا ساتھ روٹی کے

    یوں ماں کا رات پھر بچوں کو بہلانا ضروری تھا

    اذیت رات کھانے میں پروسی مفلسی کے ساتھ

    ہیاؔ کا حوصلہ پھر ساتھ میں کھانا ضروری تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے