Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرتو ہے تیرے رخ کا جو جام شراب میں

منشی ٹھاکر پرساد طالب

پرتو ہے تیرے رخ کا جو جام شراب میں

منشی ٹھاکر پرساد طالب

MORE BYمنشی ٹھاکر پرساد طالب

    پرتو ہے تیرے رخ کا جو جام شراب میں

    آتا ہے ماہتاب نظر آفتاب میں

    دیکھی شکن جو ان کی جبیں کی عتاب میں

    مسطر کے خط دکھائی دئے آفتاب میں

    ٹپکا جو تیرے رخ سے پسینہ شراب میں

    مہتاب سے ستارے گرے آفتاب میں

    یاں آئی موت واں جو چھپا رخ نقاب میں

    پردہ رہا کہ آئی قضا بھی حجاب میں

    وصل خدا ہی دونوں کو اپنے حساب میں

    ناکام میں وہی ہے جو ہے کامیاب میں

    قاصد کی جان پڑ گئی قہر و عذاب میں

    کیا جانے کیا لکھا تھا انہیں اضطراب میں

    گوہر صدف میں مہر مبیں ہے سحاب میں

    شیشہ میں ہے پری کہ طرح رخ نقاب میں

    ہشیار باغ دہر میں کوئی نہیں رہا

    سبزہ بھی سو رہا ہے پڑا مست خواب میں

    یہ بدگمانیاں کہ ابھی کچھ کہا نہیں

    بیٹھے ہیں وہ گڑھے ہوئے فقرے جواب میں

    خیرات ہی پلا دے کوئی جام ساقیا

    دیر اس قدر نہ چاہئے کار ثواب میں

    دل میں لگی ہے آگ عنایت سے عشق کی

    اللہ یوں کسی کو نہ ڈالے عذاب میں

    پیتا ہوں میں جو ساقئ عیسی نفس بغیر

    پاتا ہوں صاف موت کی تلخی شراب میں

    محشر میں ہوں گے ہم سبب بخشش جہاں

    ہوگا تمام حشر ہمارے حساب میں

    خلوت میں مت بلائیے طالبؔ ہے بے قرار

    پیش آئے کچھ نہ اور کہیں اضطراب میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے