Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرواز کا تھا شوق مجھے آسمان تک

توفیق ساگر

پرواز کا تھا شوق مجھے آسمان تک

توفیق ساگر

MORE BYتوفیق ساگر

    پرواز کا تھا شوق مجھے آسمان تک

    بجلی گری تو جل گئے کھیتوں کے دھان تک

    کچے گھروں کے گاؤں میں برسات رہ گئی

    پکی سڑک بنی بھی تو پکے مکان تک

    کیسے بتاؤں تم کو اولمپک میں کیا ہوا

    میری تو اپنی دوڑ ہے گھر سے دکان تک

    پروردگار میرے گناہوں کو بخش دے

    مجھ کو سنائی دیتی نہیں اب اذان تک

    بچے نے کوئلہ جو چرایا سزا ملی

    ان کی سناؤ بیچ گئے جو کھدان تک

    آیا وہ مسکرا کے مرا زخم لے گیا

    اک شخص جس پہ میں نے دیا تھا نہ دھیان تک

    فصلوں کا خواب بھوک کی آنکھوں میں رہ گیا

    گاؤں کے کھیت کھا گئے لیکن کسان تک

    اک لڑکی اپنے اپنے آپ میں گھٹ گھٹ کے مر گئی

    گھر تک خبر گئی نہ کبھی خاندان تک

    اس بار بال و پر ہی نہ کاٹے گئے فقط

    قینچی کتر گئی ہے مرا آسمان تک

    گھر گھر میں جھانکتی ہے یہاں تیسری نظر

    رہتی ہے کوئی بات کہاں درمیان تک

    ساگرؔ یہ فیصلہ بھی کوئی فیصلہ ہوا

    جس میں لیا گیا نہ ہو میرا بیان تک

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے