Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرواز کی خواہش نے زمیں کا نہیں رکھا

اسرار دانش

پرواز کی خواہش نے زمیں کا نہیں رکھا

اسرار دانش

MORE BYاسرار دانش

    پرواز کی خواہش نے زمیں کا نہیں رکھا

    اک شخص کو دولت نے کہیں کا نہیں رکھا

    گھر بار بھی اس کا تو یہیں تھا مگر افسوس

    انداز تکلم نے یہیں کا نہیں رکھا

    پلکوں پہ ہے رکھا جسے اک عمر سجا کر

    ہم لوگوں کو اس نے ہی کہیں کا نہیں رکھا

    جس خاک سے اٹھا تھا دھواں تیز روی سے

    اس خاک نے اس کو تو وہیں کا نہیں رکھا

    رکھنا تھا جسے سینت کے رکھا نہیں ہم نے

    عادت نے نہ رکھنے کی کہیں کا نہیں رکھا

    یہ خاک نشینی بھی عجب چیز ہے دانشؔ

    ارباب حکومت کو کہیں کا نہیں رکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے