پس مرگ تمنا کون دیکھے
مرے نقش کف پا کون دیکھے
کوئی دیکھے مری آنکھوں میں آ کر
مگر دریا میں صحرا کون دیکھے
اب اس دشت طلب میں کون آئے
سرابوں کا تماشہ کون دیکھے
اگرچہ دامن دل ہے دریدہ
درون نخل تازہ کون دیکھے
بہت مربوط رہتا ہوں میں سب سے
مری بے ربط دنیا کون دیکھے
شمار اشک شمع بزم ممکن
ہمارا دل پگھلتا کون دیکھے
میں کیا دیکھوں کہ تم آئے ہو ملنے
کھلی آنکھوں سے سپنا کون دیکھے
میں جیسا ہوں میں ویسا تو نہیں ہوں
مگر جیسا ہوں ویسا کون دیکھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.