Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پس ساحل تماشا کیا ہے بڑھ کر دیکھ لینا تھا

آہ سنبھلی

پس ساحل تماشا کیا ہے بڑھ کر دیکھ لینا تھا

آہ سنبھلی

MORE BYآہ سنبھلی

    پس ساحل تماشا کیا ہے بڑھ کر دیکھ لینا تھا

    کہ پہلے پھینک کر دریا میں پتھر دیکھ لینا تھا

    مکمل جسم اک پرچھائیں میں ڈھل جاتا ہے کیسے

    تمہیں کھڑکی سے اپنی یہ بھی منظر دیکھ لینا تھا

    زمینوں پر اترتا آسماں دیکھا کبھی تم نے

    بلاتے وقت اس کو خاک کا گھر دیکھ لینا تھا

    کھلیں آنکھیں جو بعد از وقت تو اب کیا تلافی ہو

    سفینہ دیکھنے والو سمندر دیکھ لینا تھا

    چراغ طاق نسیاں سے نہ جلتے ہو نہ بجھتے ہو

    تمہیں اک دن ہوا سے بھی لپٹ کر دیکھ لینا تھا

    لئے اک نافۂ آہو پھرے ہو در بدر تم آہؔ

    تمہیں اس کا سراپا اپنے اندر دیکھ لینا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے