پس شام الم کسی مہر نگاہ کو دیکھتے تھے
پس شام الم کسی مہر نگاہ کو دیکھتے تھے
وہ لوگ کہاں مرے حال تباہ کو دیکھتے تھے
جس دن سیلاب بلا آیا تھا راہوں میں
ہم بھی سر راہ ہزیمت کاہ کو دیکھتے تھے
یہ لوگ جو آج ہوئے پھر صاحب منصب و جاہ
یہ لوگ کہاں کسی منصب و جاہ کو دیکھتے تھے
اک جشن مسرت پیش بہیر تھا اس دن بھی
سب ساکت ہو کے شکوہ سپاہ کو دیکھتے تھے
مرے شاہ کی آنکھیں پتھرائی ہوئی لگتی تھیں
اور دیکھنے والے اوج کلاہ کو دیکھتے تھے
آنکھوں میں اجالا پھیل گیا تھا یوسفؔ کا
ہم چاہ کو دیکھتے تھے کبھی راہ کو دیکھتے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.