Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پس سکوت سخن کو خبر بنایا جائے

عرفان وحید

پس سکوت سخن کو خبر بنایا جائے

عرفان وحید

MORE BYعرفان وحید

    پس سکوت سخن کو خبر بنایا جائے

    فصیل حرف میں معنی کا در بنایا جائے

    حساب سود و زیاں ہو چکا بہت اب کے

    وفور شوق کو عرض ہنر بنایا جائے

    لگن اڑان کی دل میں ہنوز باقی ہے

    کٹے پروں ہی کو اب شاہ پر بنایا جائے

    کسی پڑاؤ پہ پہنچیں گے جب تو سوچیں گے

    ابھی سے کیا کوئی زاد سفر بنایا جائے

    فراز دار پہ کر کے بلند آخر شب

    مرے ہی سر کو نشان سحر بنایا جائے

    بہت طویل ہوا سلسلہ رقابت کا

    کبھی ملو تو اسے مختصر بنایا جائے

    قدم قدم پہ ہے بستی میں وحشیوں کا ہجوم

    چلو کہیں کسی صحرا میں گھر بنایا جائے

    ضمیر نوع بشر کب سے ہو چکا رخصت

    نئے خمیر سے تازہ بشر بنایا جائے

    مفر محال ہے قید مکاں سے جب عرفاںؔ

    تو کیوں نہ پھر اسی گنبد کو گھر بنایا جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے