Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پشیمانیاں ہی پشیمانیاں ہیں

اشرف باقری

پشیمانیاں ہی پشیمانیاں ہیں

اشرف باقری

MORE BYاشرف باقری

    پشیمانیاں ہی پشیمانیاں ہیں

    کسی مہرباں کی مہربانیاں ہیں

    میں ہوں اور میری یہ تنہائیاں ہیں

    بھری انجمن میں یہ ویرانیاں ہیں

    مقدر مرا جیسے دشواریاں ہوں

    مرے واسطے کتنی آسانیاں ہیں

    مرے حال پر ہنس رہا ہے زمانہ

    نہ جانے یہ کس کی مہربانیاں ہیں

    بھلا کر تجھے اے دل و جاں کے مالک

    پشیمانیاں ہی پشیمانیاں ہیں

    کہاں تیرا در اور کہاں میرے سجدے

    یہ کیسی مرے ساتھ حیرانیاں ہیں

    شکستہ ہے دل اور زمانے کے غم ہیں

    مہربانیاں ہی مہربانیاں ہیں

    مسلسل پریشاں مجھے دیکھ کر خود

    پریشانیوں کو پریشانیاں ہیں

    دل و جاں تصدق کیے جا رہا ہوں

    یہی میری دانستہ نادانیاں ہیں

    اسی دل کی خاطر زمانے میں اشرفؔ

    جدھر دیکھیے فتنہ سامانیاں ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے