پسینہ ماتھے سے بہہ رہا ہے نہ کوئی سلوٹ لباس پر ہے
پسینہ ماتھے سے بہہ رہا ہے نہ کوئی سلوٹ لباس پر ہے
عجب تھکن ہے جو کام کرنے سے قبل طاری حواس پر ہے
سفید رت میں گلاب ہاتھوں سے سات رنگوں کے خواب چنتی
کپاس چننے کو آئی لڑکی کا دھیان تھوڑی کپاس پر ہے
سمندروں کے مسافرو کچھ اضافی پانی بھی ساتھ رکھنا
کہ اک جزیرہ بڑی ہی مدت سے چند قطروں کی آس پر ہے
مری محبت ابلتے الفاظ کی نہ محتاج ہے نہ ہوگی
یہ ٹھنڈا پانی گلاس میں ہے مگر پسینہ گلاس پر ہے
بدن کا ہر ایک عضو دل کا کیا کرایا بھگت رہا ہے
اس اک سٹوڈنٹ کی خطا کا عتاب ساری کلاس پر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.